تفہیم القرآن میں لفظ ’’تسویل‘‘ کے مختلف معانی

سوال:تفہیم القرآن کے دو مقامات پیش نظر ہیں:

۱۔ سورہ یوسف کی دو آیتیں یعنی ۱۸ اور ۸۳: قَالَ بَلْ سَوَّلَتْ لَکُمْ اَنْفُسُکُمْ اَمْرًا فَصَبْرٌ جَمِیْلٌ۔

۲۔ سورہ طٰحٰہ کی آیت ۹۶: وَکَذٰالِکَ سَوَّلَتْ لِیْ نَفْسِیْ۔

قرآن عربی پر غیر عربی کیوں ایمان لائیں

سوال: وَمَا اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّآ بِلِسَانِ قَوْمِہِ لِیُبَیِّنَ لَہُمْ۔پڑھ کر یہ سوچتا ہوں کہ ہماری اور ہمارے آباؤ اجداد کی زبان عربی نہیں تھی۔ پھر قرآن کے عربی ہونے پر ہم کیوں نبیﷺ کے اتباع کے مکلف ہیں؟ جواب: آپ کا مطلب غالباً یہ ہے کہ ہر قوم صرف اسی دعوت پر ایمان لانے کی مکلف ہونی چاہئے جو اس کی اپنی زبان میں دی گئی ہو۔ دوسری کسی زبان میں آئی ہوئی دعوت، اگرچہ وہ حق ہو، اگر چہ وہ من جانب اللہ ہو، اگرچہ وہ ترجموں، تفسیروں، تشریحوں اور عملی نمونوں کے ذریعہ سے آپ تک پہنچ…

دہریت ومادہ پرستی اور قرآن مجید

سوال: آپ نے اپنی کتاب’’قرآن کی چار بنیادی اصطلاحیں‘‘ میں اصلاحات اربعہ کے جو معنی بیان کیے ہیں ان سے جیسا کہ آپ نے خود ذکر فرمایا ہے یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ دنیا میں کوئی قوم ایسی نہ تھی جس کی طرف نبی بھیجا گیا ہو اور اس نے اسے خدا کی ہستی کو تسلیم کرنے یا خدا کو الہٰ و رب و معنی خالق ورازق ماننے کی دعوت دی ہو۔ کیونکہ ہر قوم اللہ کے فاطروخالق ہونے کا اعتقاد رکھتی تھی۔اس سے بظاہر یہ شبہ ہوتا ہے کہ ان لوگوں میں منکرین خدا یعنی مادہ پرست ملحدین اور…

لہ‘ ماسلف کی تفسیر

سوال: تفہیم القرآن میں حرمت سود والی آیت فَمَنْ جَآئَ ہٗ مَوْعِظَۃٌ مِّنْ رَّبِّہٖ فَانْتَہٰی فَلَہٗ مَا سَلَفَط(بقرہ۔۳۸) پر حاشیہ لکھتے ہوئے جناب نے جو استدلال فرمایا ہے اس پر مجھے اطمینان نہیں ہے آپ کے الفاظ یہ ہیں کہ’’وہ شخص جو پہلے کے کمائے ہوئے مال سے بدستور لطف اٹھاتا رہا تو بعید نہیں کو وہ اپنی اس حرام خوری کی سزا پا کر رہے۔‘‘ سوال یہ ہے کہ سود کے حرام ہونے پر صحابہ کرامؓ نے کیا عمل فرمایا؟ اگر انہوں نے اخلاقی حیثیت کی بنا پر مستحقین کو مال واپس کیا ہے تو آپ کا استدلال صحیح…

قرآن وحدیث اور سائنٹیفک حقائق

سوال: قرآن وحدیث میں بہت سے ایسے امور بیان ہوئے ہیں جنہیں زمانہ حال کی تحقیقات غلط قرار دیتی ہیں۔اس صورت میں قرآن وحدیث کو مانیں یا علمی تحقیق کو؟مثلاً الف۔قرآن کہتا ہے کہ نوع انسانی آدمؑ سے پیدا ہوئی، بخلاف اس کے علمائے دور حاضر کا دعویٰ یہ ہے کہ انسان حیوانات ہی کےکنبے سے تعلق رکھتا ہے اور بندروں اور بن مانسوں سے ترقی کرتے کرتے آدمی بنا ہے۔ ب۔ قرآن کا دعویٰ یہ ہے کہ آفتاب حرکت کرتا ہے مگر سائنس کہتی ہے کہ نہیں، آفتاب ساکن ہے۔ ج۔اسی طرح بادلوں میں جو کڑک اور چمک ہوتی…

سحر کی حقیقت اور معوذتین کی شان نزول

سوال: معوذتین کی شان نزول کے متعلق بعض مفسرین نے حضورﷺ پر یہودی لڑکیوں کے جادو کا اثر ہونا اور ان سورتوں کے پڑھنے سے اس کا زائل ہوجانا بحوالہ حدیث تحریر فرمایا ہے۔ یہ کہاں تک درست ہے؟ نیز جادو کی حقیقت کیا ہے؟ بعض اشخاص، حضورﷺ پر جادو کے اثر کو منصب نبوت کے خلاف سمجھتے ہیں؟

“سوالات متعلقہ “تفہیم القرآن

سوال: مندرجہ ذیل استفسارات پر روشنی ڈالیں۔
۱۔ آپ نے ’’تفہیم القرآن‘‘ میں ایک جگہ اس خیال کا اظہار کیا ہے کہ طوفان نوح عام نہیں تھا۔لیکن ظاہری قرائن اس بات کے خلاف ہیں۔ اول کشتی کس لیے بنائی گئی تھی؟ کیوں نہ حضرت نوحؑ کو ہجرت کرنے کا حکم دیا؟ دوم کشتی میں حیوانات میں سے ایک ایک جوڑا لینا بھی اس بات کا موید ہے کہ طوفان نہایت عام تھا۔ حضرت نوحؑ کی بد دعا میں بھی اس عمومیت کی طرف ایک ہلکا سا اشارہ ہے کہ رَّبِّ لَا تَذَرْ عَلَى الْأَرْضِ مِنَ الْكَافِرِينَ دَيَّارًا۔

چند تفسیری اور فقہی مسائل

سوال: مندرجہ ذیل استفسارات کے جواب لکھنے کی تکلیف دے رہا ہوں۔

(۱) آیت يُدَبِّرُ الْأَمْرَ مِنَ السَّمَاء إِلَى الْأَرْضِ ثُمَّ يَعْرُجُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ أَلْفَ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّونَ (السجدہ آیت ۵) کا مفہوم میری سمجھ میں نہیں آتا۔ اس وقت میرے سامنے تفسیرکشاف ہے۔ صاحب کشاف کی توجیہات سے مجھے اتفاق نہیں ہے، کیوں کہ قرآنی الفاظ ان توجیہات کی تصدیق نہیں کرتے۔ ان پر تبصرہ لکھ کر آپ کا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا۔ آپ کے نزدیک اس آیت کا صحیح مطلب کیا ہے؟ لفظ يَعْرُجُ إِلَيْهِ کا لغوی مدلول پیش نظر رہنا چاہیے۔ نیز یہ لفظ الْأَمْرَ قرآن مجید کی اصطلاح میں کن کن معنوں میں مستعمل ہوتا ہے۔

حروف مقطعات

سوال: تفہیم القرآن میں آپ نے حروف مقطعات کی بحث میں لکھا ہے کہ دور نزول قرآن میں الفاظ کے قائم مقام ایسے حروف کا استعمال حسن بیان اور بلاغت زبان کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ نیز یہ کہ ان کے معنی و مفہوم بالکل معروف ہوتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ مخالفین اسلام کی طرف سے اس وقت ان کے استعمال پر کبھی اعتراض نہیں ہوا تھا۔ آگے چل کر آپ فرماتے ہیں کہ ان حروف کی تشریح چنداں اہمیت نہیں رکھتی اور نہ ان کے سمجھنے پر ہدایت کا انحصار ہے۔ اس بارے میں میری حسب ذیل گزارشات ہیں:

نسخ فی القرآن

سوال: نسخ کے بارے میں مندرجہ ذیل سوالات پر براہ کرم روشنی ڈالیں:

(۱) قرآن مجید میں نسخ کے بارے میں آپ کی تحقیق کیا ہے؟ کیا کوئی آیت مصحف میں ایسی ہے جس کی تلاوت تو کی جاتی ہو مگر اس کا حکم منسوخ ہو۔

(۲) قرآن مجید میں کوئی ایسی آیت ہے جو منسوخ التلاوۃ ہو مگر اس کا حکم باقی ہو؟ محدثین و فقہا نے آیت رجم کو بطور مثال پیش کیا ہے۔

(۳) اصول فقہ کی کتابوں میں لکھا ہے کہ حدیث قرآن مجید کو منسوخ کر سکتی ہے۔ کیا یہ نظریہ آئمہ فقہا سے ثابت ہے؟ اگر ہے تو اس کا صحیح مفہوم کیا ہے؟