طلاق قبل از نکاح

سوال: میرے ایک غیر شادی شدہ دوست نے کسی وقتی جذبے کے تحت ایک مرتبہ یہ کہہ دیا تھا کہ ’’اگر میں کسی عورت سے بھی شادی کروں تو اس پر تین طلاق ہے‘‘۔ اب وہ اپنے اس قول پر سخت نادم ہے اور چاہتا ہے کہ شادی کرے۔ علما یہ کہتے ہیں کہ جونہی وہ شادی کرے گا، عورت پر طلاق واقع ہوجائے گی۔ اس لیے عمر بھر اب شادی کی کوشش کرنا اس کے لیے ایک بے کار اور عبث فعل ہے۔ براہ کرم بتائیں کہ اس مصیبت خیز الجھن سے نکلنے کا کوئی راستہ ہے یا نہیں؟

عدت خلع

سوال: آپ کی تصنیف ’’تفہیم القرآن‘‘ جلد اول، سورہ بقرہ، صفحہ ۱۷۶ میں لکھا ہوا ہے کہ ’’خلع کی صورت میں عدت صرف ایک حیض ہے۔ دراصل یہ عدت ہے ہی نہیں بلکہ یہ حکم محض استبرائے رحم کے لیے دیا گیا ہے‘‘۔ الخ

اب قابل دریافت امر یہ ہے کہ آپ نے اس مسئلہ کی سند وغیرہ نہیں لکھی۔ حالاں کہ یہ قول مفہوم الآیۃ اور اقوال محققین اور قول النبیﷺ کے بھی خلاف ہے۔

عائلی قوانین اور قانون شریعت

سوال: کیا عائلی قوانین کے نفاذ کے بعد کوئی شخص اگر شریعت کے مطابق کسی قسم کی طلاق دے تو وہ واقع ہوجائے گی؟ متذکرۂ صدر قوانین کی رو سے تو طلاق کے نافذ ہونے کے لیے کچھ خاص شرائط عائد کردی گئی ہیں؟