حدیث کی تدوین جدید
سوال: قرآن کے بعد احادیث نبویہ کو دینی حجت ماننے یا نہ ماننے میں ہمارے اہل فکرونظر افراط و تفریط میں مبتلا ہیں۔ میرے خیال میں تفریط تو یہ ہے کہ ذخیرہ حدیث کو تاریخی روایات کی حیثیت دی جائے اور افراط یہ ہے کہ احادیث صحاح ستہ میں قال رسولﷺ کے الفاظ سے جو کچھ بھی لکھا گیا ہو اسے کلیتہً رسول اللہﷺ کی سچی حدیث سمجھ لیا جائے اور اس پر دین و اعتقاد کی عمارت کھڑی کرلی جائے۔ میں اپنی معلومات کی کمی اور فکرونظر کی کوتاہی کی وجہ سے اس بارے میں کوئی نقطہ اعتدال نہیں پاسکا، براہِ کرم آپ ہی رہنمائی فرمائیے اور ان شبہات کو صاف کردیجیے۔