حجر اسود اور خانۂ کعبہ کے متعلق غیر مسلموں کی غلط فہمیاں

حجر اسود اور خانۂ کعبہ کے متعلق غیر مسلموں کی غلط فہمیاں

سوال: یہاں (اسلامک کلچر سینٹر لندن میں) چند انگریز لڑکیاں جمعہ کے روز آئی ہوئی تھیں۔ بڑے غور سے نماز کو دیکھتی رہیں۔ بعد میں انہوں نے ہم سے سوال کیا کہ آپ لوگ جنوب مشرق کی طرف منہ کر کے کیوں نماز پڑھتے ہیں؟ کسی اور طرف کیوں نہیں کرتے؟ وہ بھی تو ایک پتھر ہے جیسے دوسرے پتھر۔ اس طرح تو یہ بھی ہندوؤں ہی کی طرح بت پرستی ہوگئی، وہ سامنے بت رکھ کر پوجتے ہیں اور مسلمان اس کی طرف منہ کرکے سجدہ کرتے ہیں۔ ہم انہیں تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ براہِ کرم ہمیں اس کے متعلق کچھ بتائیں تاکہ پھر ایسا کوئی موقع ہو تو ہم معترضین کو سمجھا سکیں۔

سود کے بغیر معاشی تعمیر

سود کے بغیر معاشی تعمیر

سوال: موجودہ زمانہ میں جب کہ تجارتی کاروبار بلکہ پوری معاشی زندگی سود کے بَل پر چل رہی ہے اور اس کا کوئی پہلو ایسا نہیں ہے جس میں سود رچ بس نہ گیا ہو، کیا سود کا استیصال عملاً ممکن ہے؟ کیا سود کو ختم کر کے غیر سودی بنیادوں پر معاشی تعمیر ہوسکتی ہے؟

سود اور غیر ملکی تجارت

سود اور غیر ملکی تجارت

سوال: غیر ملکی تاجر جب ہم سے سود نہ لینے پر مجبور ہو جائیں گے تو کیا اپنے مال کی قیمتیں نہیں بڑھا دیں گے؟ کیا اس طرح سے سودی لین دین کا بند کرنا عملاً بے سود نہ ہو جائے گا؟

سوال: موجودہ بیرونی تجارت میں ایک عملی دقت یہ بھی ہے کہ اس کے لیے بنک میں (Letter of Credit) کھولنا ضروری ہوتا ہے اور بغیر سود کے اس کا کھلنا ممکن نہیں ہے۔

غیر ملکی سرمایہ پر سود

غیر ملکی سرمایہ پر سود

سوال: کیا ایک اسلامی حکومت غیر ملکی سرمائے کو سود پر ملک میں لگانے کی اجازت دے سکتی ہے؟ اجازت نہ دینے کی صورت میں ملک کی صنعتی ترقی رک نہیں جائے گی؟

مسئلہ سود کے متعلق چند اشکالات

مسئلہ سود کے متعلق چند اشکالات

سوال: میں معاشیات کا طالب علم ہوں۔ اس لیے اسلامی معاشیات کے سلسلے میں مجھے جس قدر کتابیں مل سکی ہیں، میں نے ان کا مطالعہ کیا ہے۔ ’’سود‘‘ کے بعض ابواب میں نے کئی کئی بار پڑھے ہیں۔ لیکن بعض چیزیں سمجھ میں نہیں آتیں۔

۱۔ زیادہ سے زیادہ صَرف کرو کی پالیسی:

کچھ دن ہوئے ہیں میں نے آپ کو یہ سوال لکھا تھا کہ آپ خرچ پر جس قدر زور دیتے ہیں، اس کا نتیجہ صرف یہی ہوگا کہ اسلامی ریاست میں سرمایہ کی شدید کمی ہو جائے گی اور ملک کی صنعتی ترقی رک جائے گی۔ اس کا جواب آپ کی طرف سے یہ دیا گیا تھا کہ سود میں اس کا جواب موجود ہے۔ متعلق ابواب کو دوبارہ پڑھا جائے۔ میں نے کئی بار ان ابواب کو پڑھا ہے اور میرا اعتراض قائم ہے۔ لہٰذا میں آپ کے پیش کردہ دلائل کو اپنے الفاظ میں بیان کرتا ہوں اور پھر اپنا اعتراض پیش کرتا ہوں۔

ترجیحی حصص

ترجیحی حصص

سوال: بندہ ایک ٹیکسٹائل مل کا حصہ دار ہے۔ ہر سال منافع کی رقم وہی آتی رہی ہے جو پہلے سال آئی تھی۔ اس دفعہ میں نے مل مذکور کے دفتر سے معلوم کیا کہ کیا وجہ ہے کہ منافع ایک ہی رقم پر موقوف ہے۔ جواب ملا ’’آپ کے ترجیحی حصص ہیں، ترجیحی حصص پر خسارہ کا کوئی امکان نہیں۔ ان پر ہمیشہ ایک ہی مقررہ منافع ملتا رہے گا‘‘۔ میرے خیال میں یہ منافع سود ہے۔ براہ نوازش اپنی رائے سے مطلع فرمائیں تاکہ سود ہونے کی صورت میں حصص فروخت کر کے جان چھڑاؤں۔