مسجد کے منبر و محراب اور میناروں کی مصلحت

مسجد کے منبر و محراب اور میناروں کی مصلحت

سوال: ایک صاحب نے اپنے ایک مضمون میں ایک ایسی مسجد کا نقشہ پیش کیا ہے جس میں منبر، مینار کچھ نہ ہو۔ وہ اسلامی فن تعمیر کی تاریخ کی رو سے ثابت کرتے ہیں کہ محراب اور مینار حضور اکرمﷺ اور خلفائے راشدینؓ کے بعد بنائے گئے ہیں، اس لیے یہ اسلامی فن تعمیر کا حصہ نہیں ہیں۔ اسلامی ڈیزائن وہ ہے جس پر پہلے مسجد نبوی بنی تھی اور اسی کے مطابق مساجد بنائی جانی چاہییں۔

کیا یہ نقطہ نظر اسلام کی رو سے صحیح ہے؟

علمی خیانت

علمی خیانت

سوال: محمود عباسی صاحب نے ’تحقیق مزید‘ کے نام سے جو کتاب لکھی ہے اس کے چند اقتباسات نقل کر رہا ہوں۔ براہ کرم اس امر پر روشنی ڈالیے کہ جو کچھ اس میں لکھا گیا ہے وہ کہاں تک صحیح ہے۔ الجھن یہ ہے کہ تمام سیرت نگار تو آنحضرت ﷺ کے دادا کی وفات کے بعد ابو طالب کو حضورﷺ کا سرپرست تسلیم کرتے ہیں، مگر محمود عباسی کچھ اور ہی داستان بیان کر رہے ہیں۔

صفحہ ۱۲۵۔ عبد المطلب کی وفات کے وقت ان کے نو بیٹے زندہ تھے۔ جن میں سب سے بڑے زبیر تھے، وہی قریش کے دستور کے مطابق اپنے والد کے جانشین ہوئے اور انہی کو عبد المطلب نے اپنا وصی بھی مقرر کیا تھا۔

حضورؐ کی تاریخ وفات و ولادت

حضورؐ کی تاریخ وفات و ولادت

سوال: میرے دل میں سخت پریشانی ہے کہ فرقہ اہل سنت کا عقیدہ یہ ہے کہ سرکار رسالت مآب کی وفات و ولادت ۱۲ ربیع الاول ہے، اور فرقہ شیعہ کا خیال ہے کہ حضورؐ کی پیدائش ۱۷ ربیع الاول اور وفات ۲۸ صفر ہے۔ حضورؐ کی وفات کے وقت اہل بیت و صحابہ کرام دونوں موجود تھے۔ اختلاف کیوں ہوا اور کب ہوا؟ اصحاب محمدؐ و اہل بیت محمدؐ کے زمانے میں ان کا کیا عمل تھا؟ طبیعت پریشان ہے۔

بعض اہل مکہ کی باہم رشتہ داریاں

بعض اہل مکہ کی باہم رشتہ داریاں

سوال: (۱) ترجمان القرآن جولائی 1976ء کے صفحہ 12 (مہاجرین حبشہ کی فہرست کے نمبر 47) پر عیاشؓ بن ربیعہ کے نام کے بعد قوسین میں انہیں ابو جہل کا بھائی ظاہر کیا گیا ہے۔ صفحہ 15 پر بغلی عنوان ’’مکہ میں اس ہجرت کا ردّ عمل‘‘ کے تحت حضرت عیاشؓ کو ابو جہل کا چچا زاد بھائی تحریر کیا گیا ہے اور صفحہ 17 پر حضرت عباسؓ کے سگے بھائی عبداللہ بن ابی ربیعہ اور صفحہ 22 پر حضرت عیاشؓ کو ابو جہل کے ماں جائے بھائی لکھا گیا ہے۔ کیا یہ درست ہے کہ حضرت عیاشؓ ابو جہل کے چچا زاد اور ماں شریک بھائی تھے۔

ایک علمی اصطلاح کے ترجمے پر اعتراض

ایک علمی اصطلاح کے ترجمے پر اعتراض

سوال: میں آپ کی توجہ ایک ترجمے کی غلطی کی طرف دلانا چاہتا ہوں۔ ترجمان القرآن شمارہ جنوری ۱۹۷۷ء میں رسائل ومسائل کے زیر عنوان آپ نے واحد الخلیہ سالمہ (Unicellular Molecule) کا لفظ استعمال کیا ہے جو صحیح نہیں ہے۔ علم حیات (Biology)کی رو سے یہ ایک انتہائی عام بات ہے کہ تمام زندہ اجسام خلیوں(Cells) سے بنے ہوئے ہیں اور ہر زندہ خلیے میں کئی اقسام کے اربوں کھربوں کی تعداد میں مالیکیول یا سالمے (Molecules)پائے جاتے ہیں جن کا کام ساخت بنانا یا توانائی مہیا کرنا ہوتا ہے۔

فقر کا مفہوم

فقر کا مفہوم

سوال: علامہ اقبال مرحوم نے اپنے کلام میں ’’فقر‘‘ کا لفظ کثرت سے استعمال کیا ہے۔ میں اس موضوع پر ان کے اشعار جمع کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ آپ کے نزدیک فقر سے کیا مرد ہے؟

اسلامی نظام تعلیم

اسلامی نظام تعلیم

سوال: ۱۔ اسلامی نظام تعلیم سے مراد کیا ہے؟

۲۔ آپ کی نگاہ میں پاکستان کی بقا و استحکام کے لیے اسلامی نظام تعلیم کی ضرورت و اہمیت کیا ہے؟

۳۔ اسلامی نظام تعلیم کی طرف بڑھنے کی کوششوں کے راستے میں کونسی طاقتیں مزاحمت کر رہی ہیں؟

۴۔ آپ کے خیال میں گزشتہ ۲۷ برس میں پاکستان اسلامی نظام تعلیم کے قریب آیا یا دور ہٹا؟

۵۔ آپ کے نزدیک اسلامی نظام تعلیم کو عملاً بروئے کار لانے کے لیے کونسے اقدامات ضروری ہیں؟ تعلیمی، تہذیبی، ملی اور جغرافیائی زندگی پر اس نظریے کے کیا اثرات مرتب ہونے چاہییں؟

۶۔ ’’نور خاں تعلیمی پالیسی‘‘ کے نفاذ کی راہ میں کون سا ہاتھ رکاوٹ بنا؟

دارالاسلام اور دارالکفر کے مسلمانوں میں وراثت و مناکحت کے تعلقات

سوال: الجہاد فی الاسلام کے دوران مطالعہ میں ایک آیت وَالَّذِينَ آمَنُواْ وَلَمْ يُهَاجِرُواْ مَا لَكُم مِّن وَلاَيَتِهِم مِّن شَيْءٍ… الخ نظر سے گزری۔ اس کی تشریح کرتے ہوئے آپ نے تحریر فرمایا کہ ’’اس آیت میں آزاد مسلمان اور غلام مسلمانوں کے تعلقات کو نہایت وضاحت سے بیان کردیا گیا ہے پہلے مَا لَكُم مِّن وَلاَيَتِهِم مِّن شَيْءٍ سے یہ بتایا گیا ہے کہ ’’جو مسلمان دارالکفر میں رہنا قبول کریں یا رہنے پر مجبور ہوں، ان سے دارالاسلام کے مسلمانوں کے تمدنی تعلقات نہیں رہ سکتے، نہ وہ باہم رشتہ قائم کرسکتے ہیں اور نہ انہیں ایک دوسرے کا ورثہ و ترکہ مل سکتا ہے۔‘‘

کیا بالغ عورت خود اپنا نکاح کرلینے میں مجاز ہے؟

کیا بالغ عورت خود اپنا نکاح کرلینے میں مجاز ہے؟

سوال: علماء احناف اور علماء اہل حدیث کے درمیان نکاح بالغہ بلا ولی کے مسئلہ میں عام طور پر اختلاف پایا جاتا ہے۔ احناف اس کے قائل ہیں کہ بالغہ عورت اپنا نکاح اولیا کے اذن کے بغیر یا ان کی خواہش کے علی الرغم جہاں چاہے کرسکتی ہے اور اس نکاح پر اولیا کو اعتراض کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ اس کے برعکس اہل حدیث حضرات ایسے نکاح کو باطل اور کالعدم قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ نکاح بلا ولی کی صورت میں بلا تامل دوسرا نکاح کیا جاسکتا ہے۔ فریقین کے دلائل، جہاں تک میرے سامنے ہیں، مختصراً پیش کرتا ہوں اور استدعا کرتا ہوں کہ آپ اس بارے میں اپنی تحقیق واضح فرمائیں۔